محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! کہتے ہیں کہ جب اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کیا جائے تو اللہ راضی ہوتا ہے اور نعمت ملنے پر جب ہم شکر ادا کرتے ہیں تو خوشی میں اللہ ہمیں اور نعمتیں عطا کرتا ہے اور نعمت استعمال کرنے کے بعد الحمدللہ کہنے سے اللہ اس نعمت کا حساب بھی نہیں لے گا۔ الحمد اللہ کے ثمرات کے حوالے سے میں اپنا ذاتی تجربہ بیان کرنا چاہتا ہوں۔ اسی رمضان شریف کی بات ہے کہ گرمی بہت زیادہ تھی، روزہ بھی تھا کہ اللہ کی رحمت جوش میں آئی اور ابر ِ رحمت شروع ہوگئی۔ میں بہت خوش ہوا اور الحمدللہ کہا! بارش خوب برسنے کے بعد تھم گئی‘ میں نے پھر الحمدللہ کہا اور دل میں سوچا کہ الحمدللہ کہنے سے اللہ پھر نعمت عطا کرتا ہے تو ہوسکتا ہے دوبارہ پھر بارش شروع ہو جائے ۔ اللہ کی شان دوبارہ پھر بارش شروع ہوگئی۔ ایک اور واقعہ رمضان شریف کا بیان کرتا ہوں میں گزشتہ کئی رمضان المبارک سے مکمل نماز تراویح نہیں پڑھ رہا تھا۔ اس بار ارادہ کیا اور ہر نماز تراویح پڑھنے کے بعد الحمدللہ کہتا یہ سوچتے ہوئے کہ الحمدللہ کہنے کی وجہ سے اللہ مجھے کل پھر نماز تراویح پڑھنے کی ہمت دے گا۔ اتفاق سے مجھے موشن لگ گئے اور کھڑے ہونے کی ہمت نہ تھی۔ میں نے عشاء کی نمازپڑھی اور سوچا کہ آج تراویح نہیں پڑھی جائے گی۔ میں پیچھے جاکر بیٹھ گیا کہ نماز تراویح نہیں پڑھنی نماز تراویح شروع ہوگئی نجانے کیا ہوا کونسی طاقت تھی کہ میں بھاگ کر نماز تراویح میں شامل ہوگیا۔ نماز تراویح پڑھنے کے دوران ہی میری طبیعت بھی ٹھیک ہوگئی اس سے پہلے پیٹ میں بہت اپھارہ تھا کھڑا ہونا دشوار تھا یہ سب کچھ الحمدللہ کی برکت ہے۔ یہ آزمانے کے بعد الحمد اللہ پر میرا ایمان اور پختہ ہوگیا۔جو مانگنا ہوتا ہے شکر کرکے مانگ لیتا ہوں‘ اللہ ضرور عطا فرماتے ہیں۔ (عمران مجید، بورے والا)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں